Κυριακή 13 Νοεμβρίου 2022

A Poem by Shabir Shahid , Urdu poet from 9L/ 108 Sahiwal Pakistan.

 

 Shabir Shahid is a well -known Urdu poet from 9L/ 108 Sahiwal Pakistan.


تشنگی اور بڑھائیں گے، چلے جائیں گے 
آپ آئے بھی تو آئیں گے، چلے جائیں گے 

مہتمم ہم نے سرِ بزم کہاں رہنا ہے
جب وہ اٹھ کرچلےجائیں گے،چلےجائیں گے

وقت کم ہے کہ غمِ زیست پسِ پشت کیے
جشن! غم خوار منائیں گے، چلے جائیں گے

جب بھی ہم خانہ بدوشوں سے تواکتاٸے گا
زندگی سر پہ اٹھائیں گے، چلے جائیں گے

یہ تری خام خیالی ہے کہ ہم محفل میں 
منہ اٹھائے چلےآئیں گے، چلے جائیں گے

سستی شہرت کےلیے ہم نہیں جاتے ہر جا
جب وہ عزت سے بلائیں گے، چلے جائیں گے 

زندگی بزمِ سخن ہے جسے سنتے سنتے
اپنےحصےکا سناٸیں گے چلےجاٸیں گے

یہ توسیکھاہی نہیں آپ کی صحبت سےکہ آپ
جب چراغوں کو بجھائیں گے، چلے جائیں گے

سرپھرےایسے ہیں شاہد کہ غرورِ ہستی
تم کو مٹی میں ملائیں گے چلے جائیں گے


شبیرشاہد






Δεν υπάρχουν σχόλια:

Δημοσίευση σχολίου