Πέμπτη 26 Δεκεμβρίου 2024

Punjabi Poetry by Muhammad Nawaz Sajjad

 


 گاؤں موضع حسوکے پیدا ہوا اور ابتدائی تعلیم اپنے گاؤں میں حاصل کی اور چھٹی جماعت سے لے مڈل تک گورنمنٹ ہائی اسکول 363 گ ب سمی دی جھوک سے حاصل کی اس کے بعد میٹرک تک گورنمنٹ ہائی اسکول 275 گ ب سے پاس کی میٹرک پاس کرنے کے بعد گھر والوں آگے پڑھنے سے صاف انکار کر دیا اور کہا آگے ہم آپ کو نہیں پڑھا سکتے میں نے پھر اپنی مدد آپ کے تحت ایف اے 

بی اے
بی ایڈ 
ایم سیاسیات 
ایم اے اردو 
ایم فل اردو 
 
برسوں سے زیست گزار رہا ہوں پابند سلاسل کی طرح 
دل میں مشیت لے کر پیدا ہوا گلستاں کی طرح 

نواز ساجد نواز




اردو غزل 


آپ کہتے ہیں مسکرائیں ہم 
اتنی ہمت کہاں سے لائیں ہم 

اس قدر غم دیئے ہیں دنیا نے 
کیوں نا دنیا سے روٹھ جائیں ہم 

چاندنی رات میں کوئی تو ہو 
ساتھ اپنے جسے۔ جگائیں ہم 

اسکو دیکھیں توبس اسے دیکھیں 
سارے عالم کو بھول جائیں ہم 

جو ہے رگ رگ میں خون کی مانند 
کیسے ساجد ۔ اسے بھلائیں ہم

نواز ساجد نواز 
موضع حسوکے 
   فیصل آباد



پنجابی غزل 

جے توں یار نبھانی نئیں سی۔
یاری۔ توں فیر لانی نئیں سی۔

نازک دل۔۔ تے ۔نیناں والی۔
 آری فیر چلانی نئیں سی۔

زلفاں ۔۔۔نال سی سوہنا مکھڑا۔
مکھ توں زلف ہٹانی نئیں سی۔

جیکر ڈر ۔۔۔۔۔زمانے۔ دا سی۔
دل دی تار ملانی نئیں سی۔

پیار دے زخماں والی سُتی۔
سجنا پیڑ جگانی نئیں سی۔

نیناں چوں میں جام سی منگیا۔
منگیا۔ میں تے پانی نئیں سی۔

توں تے مرزے وانگوں ساجد۔
کرنی ختم ۔کہانی نئیں سی۔

        نواز ساجد نواز
        موضع حسوکے 
            فیصل آباد


Δεν υπάρχουν σχόλια:

Δημοσίευση σχολίου